راجواڑ ہندوارہ میں خونین معرکہ,مقام جھرپ کے نزدیک باردوی شل پھٹنے سے 8بچے زخمی، 2 کی حالت نازک

   مئی 2020 سرینگر 4 : کپوار شمالی ضلع کپوارہ کے راجواڑ ہندوارہ علاقہ بھارتی  فوج اور کشمیری آزادی پسند نوجوانو ن کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں بھارتی فوج اور پولیس کے3اعلیٰ آفیسران سمیت 5 اہلکار ہلاک اور 2 کشمیری حر یت پسند شہید ہو ئے جب بھارتی فورسز کی ایک ہزار سے زائد اہلکاروں نے رہائشی مکان پر جدید ہتھیاروں سے فائرنگ اور کمیکل بارود کے داغے شلنگ کی 

بھارتی فوج کے آفسران میں21 آر آر کا کمانڈنگ آفیسر ، میجر اور حوالدار سمیت 2اہلکاروں کے علاوہ بدنام زمانہ ایس اوہ جی کا ایک سب انسپکٹر بھی شامل ہے۔جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی ہندوارہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی۔
 

شوپیاں میں 5افراد پیلٹ لگنے سے مضروب، 3 رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ، ملبے سے تیں نوجوان کی لاشیں

 سرینگر 29اپریل 2020 : شوپیان میلہورہ زینہ پورہ شوپیان گاﺅں میں مظاہرین او ر بھارتی پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپوں میں نصف درجن نوجوان افراد پیلٹ لگنے سے بھی مضروب ہوئے۔ جبکہ بھارتی فورسز نے جدید ہتھیاروں سے شلنگ کی جسمیں 3 رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ دو کو شدید نقصان پہنچا۔  

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ سے ایک خاتوں شہنواز بانو زوجہ فاروق احمد کوکہ نامی ایک جواں سال خاتون بھی شدید زخمی ہوئی تھی جس کی دونوں ٹانگوں میں گولیاں پیو ست ہوئی تھیں۔اس دوران ایک مکان کو مارٹر شلوں سے مکمل تباہ کیا گیا جبکہ اس میں آگ بھی نمودار ہوئی تھی جبکہ اسکے ساتھ دو گاﺅ خانے بھی تباہ ہوئے۔
 

شوپیاں زینہ پورہ میں بھارتی فورسز نے ایک نوجوان کو شہید کردیا،فائرنگ، پیلٹ سے خاتون سمیت متعدد افراد زخمی

 سرینگر 28 اپریل 2020 : شوپیان کے علاقہ میلہورہ زینہ پورہ شوپیان گاﺅں میں منگل کو 7روز کے دوران بھارتی فورسز نے آپریشن شروع کیا جو رات دیر گئے تک جاری تھا بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو شہید کردیا اور فوج نے دعو ی کیا کہ ہو حریت پسند جنگجو تھا۔h

بھارتی فوج اور پولیس نے علاقے میں مظاہرین پر بھی پلیٹ اور گولیوں کی فائر کی اور ایک جواں سال خاتون بھی دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں اور ایک نوجوان پیلٹ لگنے سے مضروب ہوا۔ مقام جھڑپ کے نزدیک مظاہرین اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ضلع شوپیان اور پلوامہ میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئیں۔ علاقے میں بھار تی فورسز کے 55ا ٓر آر اور178بٹالین سی آر پی ایف نے گاﺅں کا محاصرہ کیا گیا اور سبھی ممکنہ راستوں کو بند کر کے تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ فورسز اہلکار ایک رہائشی مکان کے نزدیک پہنچ گئے تو فورسز نے فائر کھولا جس کے بعد فائرنگ رات دیر گئے تک جاری رہا۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے مکان پر مارٹر شلنگ بھی کی جس سے زوردار دھماکے ہوئے اور خوف و ہراس پھیل گیا۔افطاری کے وقت فائرنگ کا سلسلہ کچھ منٹ کیلئے تھم گیا لیکن رات 8بجے کے بعد ایک بار پھر شدید فائرنگ شروع ہوئی جو دس بجے تک جاری رہی۔کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی فائرنگ اور شلنگ سےبتایا جاتا ہے کہ کئی رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا۔فوج نے کی فائرنگ سے ایک جواں سال خاتون شہنواز بانو زوجہ فاروق احمد کوکا دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں جسے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا
 

ضلع کلگا م کے علاقہ لو ر منڈا قاضی گنڈ میں 3 کشمیری شہید ، مکانات تباہ ، بارودی شل دھماکہ،کم عمر بچوں سمیت 6زخمی

  28 اپریل 2020 سرینگر: جمو ں وکشمیر کے ضلع کلگا م کے علاقہ لو ر منڈا قاضی گنڈ میں بھارتی فورسز ے آپریشن کے دوارن ن مارٹرشلنگ اور چھوٹے قسم کے جدید اسرئیلی ٹیکنالوجی میزائل شلنگ لو ر منڈا قاضی گنڈ رہائشی علاقہ میںاستعمال کئے اور جس ک نتیجے میں 3 رہائشی مکان تباہ ہوگئے۔ اور ملبے سے تیں کشمیری نوجوان شہید ہوگئے شلنگ کے زوردار دھماکے ہوئے جس سے سارا علاقہ دہل اٹھا۔مارٹر شلنگ سے غلام حسن بیگ کا مکان خاکستر ہوا جبکہ عبدالغنی شیخ اور،محمد امین بٹ کے رہائشی مکان دھماکوں سے تباہ ہوئے جس وجہ سے لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔

Kashmiri students stranded in India, demand evacuation

Srinagar, April 27: Hundreds of Kashmiri students stranded in several parts of India are facing financial crises and medical problems due to the coronavirus lockdown .The Kashmiri students and labourers in stating that they had been stranded over 40 days in Uttarakhand state in India and wanted to return home as due to the coronavirus lockdown they were facing a financial crisis.

CPJ urges India to stop probing threei journalists in Kashmir

NEW YORK, Apr 23, 2020 :The Committee to Protect Journalists (CPJ) urged Indian authorities  to drop police investigation against Kashmiri journalists including, Gowhar Geelani. CPJ, a New York-based watchdog body in a statement while, reiterating its call to stop harassing Kashmiri journalists and allow them to report freely. 
Since April 19, police have also opened investigations into the work of freelance photojournalist Masrat Zahra and The Hindu reporter, Peerzada Ashiq.

بھار ت کے ہماچل پردیش میںمزید 18کشمیری مزدوروںکو لہولہان کردیاگیا

 
 اپریل23کے اپریل سرینگر/ بھارت میں ہماچل پردیش کے ہماچل پردیش کے ضلع ہر نارا کلڈم میں میں پھر ایک بار ہندو انتہا پسند وں نے 18کشمیری مزدوروں کی شدیدمارپیٹ کی ہے جس کے نتیجے میں وہا ں کشمیری طلبا ء ، کاروباری اور مزور طبقہ کو سخت خوف و دہشت میں مبتلا ہوئے ہیں 
 ہندو انتہا پسند وں گروہ کی ایک جماعت نے پھر ایک بار ہماچل پردیش کے ضلع ہر نارا کلڈم میں 18درماندہ کشمیریوں کی شدید مارپیٹ کی ہے جس دوران2افرد شدیدطور زخمی ہوئے ہیں

Journalism,words will stay & survive, censorship won’t: Gowhar Geelani

Srinagar, April 23 : In occupied Kashmir, the noted Kashmiri journalism and political commentator Gowhar Geelani has said that all the charges made against him by authorities are concocted and baseless but he will continue his job with sound professional judgment.

Young Kashmiri female photojournalist booked under ULAPA for ‘anti-India’ social media posts

Srinagar April 20,2020: The police has booked a 26-year-old  female Kashmiri photo journalist for uploading anti-India posts on social media.The police have reportedly booked a noted female photojournalist Masrat Zahra,  whose work has been published by reputed news organisations as a freelance photojournalist under unlawful activities (Prevention) Act for uploading anti-India posts . 
“Yes, she has been booked for her Facebook posts that glorify militants. Her posts post threat to law and order and spread misinformation,” Superintendent of Police (SP) Cyber Cell Kashmir, Tahir Ashraf told media men in Srinagar.Police sources said that a case under FIR under UAPA act and 505-IPC stands registered with the Cyber Cell of police, Kashmir. Under IPC 505, a person can be booked for two years of rigorous imprisonment.

The new domicile law is India’s plan to change the demographics of Occupied Jammu and Kashmir

 Apr 7, 2020 · he March 31st Order is the latest in a slew of legislative changes taking place since the abrogation of Article 370, including the Jammu and Kashmir (J&K) Reorganisation Act, 2019 and the J & K Reorganisation (Adaptation of Central Laws) Order, 2020. A significant aspect of the March 31st order, which amends 138 state laws, is defining “domicile” with regard to government employment.

Syndicate content