سرینگر 28 اپریل 2020 : شوپیان کے علاقہ میلہورہ زینہ پورہ شوپیان گاﺅں میں منگل کو 7روز کے دوران بھارتی فورسز نے آپریشن شروع کیا جو رات دیر گئے تک جاری تھا بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو شہید کردیا اور فوج نے دعو ی کیا کہ ہو حریت پسند جنگجو تھا۔h
بھارتی فوج اور پولیس نے علاقے میں مظاہرین پر بھی پلیٹ اور گولیوں کی فائر کی اور ایک جواں سال خاتون بھی دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں اور ایک نوجوان پیلٹ لگنے سے مضروب ہوا۔ مقام جھڑپ کے نزدیک مظاہرین اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ضلع شوپیان اور پلوامہ میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئیں۔ علاقے میں بھار تی فورسز کے 55ا ٓر آر اور178بٹالین سی آر پی ایف نے گاﺅں کا محاصرہ کیا گیا اور سبھی ممکنہ راستوں کو بند کر کے تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ فورسز اہلکار ایک رہائشی مکان کے نزدیک پہنچ گئے تو فورسز نے فائر کھولا جس کے بعد فائرنگ رات دیر گئے تک جاری رہا۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے مکان پر مارٹر شلنگ بھی کی جس سے زوردار دھماکے ہوئے اور خوف و ہراس پھیل گیا۔افطاری کے وقت فائرنگ کا سلسلہ کچھ منٹ کیلئے تھم گیا لیکن رات 8بجے کے بعد ایک بار پھر شدید فائرنگ شروع ہوئی جو دس بجے تک جاری رہی۔کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی فائرنگ اور شلنگ سےبتایا جاتا ہے کہ کئی رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا۔فوج نے کی فائرنگ سے ایک جواں سال خاتون شہنواز بانو زوجہ فاروق احمد کوکا دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں جسے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا
میلہورہ گاﺅں میں ہی 22اپریل کو بھی 4 نوجوان شہید ہوئے تھے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماہ رمضان کے چار روز میں لگاتار جھڑپیں ہوئیں ہیں۔
سینکڑوں لوگوں نے بھارتی فورسز کے آپریشن کے خلاف مظاہرہ کی کوشش کرنے لگے اور جب انہیں روکا اور تشدد کیاگیا تو وہ مشتعل ہوئے او ر مظاہرین اور فورسز کے ما بیں جھڑپ ہوئی اور بھارتی فورسز نے انکو منتشرکرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور پیلٹ کا استعمال کیا گیا جس کے دوران آصف احمد ولد نثار احمد ساکن وچی زخمی ہوا۔ یہاں رات دیر گئے تک جھڑپیں بھی جاری تھیں۔
پلوامہ کے علاقہ لرو کاکا پورہ نامی گاﺅں میں بھارتی پولیس و فوج نے ایک کچن کو تباہ کرد ی اور بھار تی فورسز نے مالک مکان سمیت 3 افراد کی گرفتار عمل میں لائی گئی ہے۔ مذکورہ گاﺅں کو فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے سوموار اور منگل کی درمیانی رات محاصرے میںلیا اور اس دوران ہوائی فائرنگ کی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے سحری سے قبل گاﺅں میں تین دھماکوں کی آواز بھی سنی۔پولیس کا کہنا ہے کہ فورسز نے عبد القیوم ڈار کے مکان کے صحن میںتعمیر کئے گئے کچن کے اندر بنائی گئی کمین گاہ کو تباہ کیا۔ کمین گاہ سے کچھ کھانے پینے کے اشیاءبھی برآمد کی گئی۔ فورسز نے مالک مکان عبد القیوم ڈارکے علاوہ ان کے 2پڑوسیوں مشتاق احمد اور عبد الحمید کی گرفتار ی عمل میں لائی۔ مقامی لوگوں نے بتایا چار بجے 3زور دار دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں پورے علاقے میں سراسیمگی پھیل گئی۔
وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ علاقے میں منگل کو فورسز اور پولیس اہلکار بونہ محلہ میں نمودار ہوئے اور پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشیاں شروع کیں۔۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا گیا