مئی 2020 سرینگ4 : ضلع کپوارہ کے ہندوارہ تحصیل قاضی آ باد علاقہ میں بھارتی فورسز سی آر پی ایف اہکار نے فائرنگ کی جسمیںساتویں جماعت کا ایک 14سالہ طالب علم شہید ہوا۔
یہ فائرنگ بھارتی فورسز نے اسوقت کی جب علاقے کے میوہ باغات میں کشمیری گوریلا آزادی پسندوں نے دن دہاڑے بھارتی فورسز سی آر پی ایف اہکار پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3دم توڑ بیٹھے اور 7اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 3کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔
پیر کی سہ پہر ٹھیک ساڑھے 5بجے کرالہ گنڈ قاضی آباد ہندوارہ کے نزدیک ہندوارہ بارہمولہ شاہراہ پر ونہ گام گاﺅں کے قریب کشمیری گوریلا آزادی پسندوں نے دعوی کیا ہے کہ انھوں نے بھارتی فورسز کے 92بٹالین سی آر پی ایف کی پارٹی پر خود کار ہتھیارو ں سے حملہ کیا ، جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔حملے کے بعد کشمیری گوریلا فرار ہوئے۔فائرنگ ک میں تیں بھارتی فورسز کے سی آر پی ایف اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل سنتوش مشترا بیلٹ نمبر 060112863 کانسٹیبل چندر شکھیر بیلٹ نمبر 145035132اور کانسٹیبل اشونی کمار یادو بیلٹ نمبر075022382کے بطور کی ہے۔ دم توڑ گئے جبکہ 7اہلکاروں زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جن میں سے بعد میں 3اہلکار زخموں کی حالت خطرناک بتائی جاتی ہے
۔بعد میں علاقے کا محاصرہ کیا گیا اور میوہ باغ سے کھئی پورہ کے ایک 14سالہ طالب علم کی گولیوں سے بھری لاش بر آمد کی گئی۔
دریں اثنا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ لاش ایک مقامی چودہ برس کے معذور بچے کی تھی جو بھارتی فورسز کی گو لیوں کی زد میں آکر جاں بحق ہوا ہے بتایا جاتا ہے کہ اس بچے کا نام عازم شفیع بٹ تھا جو مقامی سکول میں ساتویں جماعت میں زیر تعلیم تھا ۔اس واقعے سے پورے علاقے میں سراسیمگی پھیل گئی
ادھر واگورہ نوگام سرینگر میں گرڈ اسٹیشن کے نزدیک بھارتی پیرا ملٹری فورسز پر گرنیڈ حملہ کیا جس وجہ سے سی آئی ایس ایف کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔۔ ذرائع نے بتایا کہ گرنیڈ حملے کے بعد فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کی ہے۔
شہید طالب علم 3بہنوں کا اکلوتا بھائی دماغی طور پر ٹھیک تھا: والدین
4 مئی 2020 سرینگر : ضلع کپوارہ کے ہندوارہ تحصیل قاضی آ باد علاقہ میں کھئی پورہ ہندوارہ میں حازم شفیع بٹ ولد محمد شفیع بٹ کے والدین نے کہا ہے کہ حازم شفیع اپنے میوہ باغ میں بھیڑ بکریاں چرانے گیا تھا جس کے دوران اسے گولیاں ماریں گئیں۔ انہوں نے تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ والدین نے بھارتی فورسز کے اس دعویٰ کو بھی مسترد کیا کہ حازم دماغی طور پر ٹھیک نہیں تھا۔ والدین نے کہاکہ حازم 7ویں جماعت میں زیر تعلیم تھا اور تین بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا بھارتی فورسز اور انتطامیہ نے حازم کی لاش بھی اسکے لواحقین کے حوالے نہیں کی گئی تھی
کشمیر کے صوبائی کمشنر نے کہا کہ پوری وادی کشمیرریڈ زون کے دائرے میں ہوگی۔وادی کے تمام 10اضلاع میں ہر طرح کی سرگرمیاں مفلوج ہیں اورامتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کوئی چھوٹ نہیں دی جارہی ہے۔