28 اپریل 2020 سرینگر: جمو ں وکشمیر کے ضلع کلگا م کے علاقہ لو ر منڈا قاضی گنڈ میں بھارتی فورسز ے آپریشن کے دوارن ن مارٹرشلنگ اور چھوٹے قسم کے جدید اسرئیلی ٹیکنالوجی میزائل شلنگ لو ر منڈا قاضی گنڈ رہائشی علاقہ میںاستعمال کئے اور جس ک نتیجے میں 3 رہائشی مکان تباہ ہوگئے۔ اور ملبے سے تیں کشمیری نوجوان شہید ہوگئے شلنگ کے زوردار دھماکے ہوئے جس سے سارا علاقہ دہل اٹھا۔مارٹر شلنگ سے غلام حسن بیگ کا مکان خاکستر ہوا جبکہ عبدالغنی شیخ اور،محمد امین بٹ کے رہائشی مکان دھماکوں سے تباہ ہوئے جس وجہ سے لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔
بھارتی فورسز19 آر آر اور 24بٹالین سی آر پی ایف اہلکاروں نے ایک دن قبل علاقے کو محاصرہ میں حصہ لیا تھا اور دعوی کیا ہے کہ تینوں نوجوان حریت پسند یا عسکریت پسندوں تھے بھارتی فورسز نے مکانوں کے ملبے سے 3 حریت پسند نوجوانوں کی لاشیں بر آمد کیں بھارتی فوجی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے دعوی کیا ہے کہ قاضی گنڈ جھڑپ میں تین عسکریت پسند جاں بحق ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے لور منڈا قاضی گنڈ میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران تین عسکریت پسندوں کو جاں بحق کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے
آپریشن ختم ہوتے ہی مقام تباہ شدہ مکان کے ملبہ میں موجود ایک بھارتی فورسز کا ایک زندہ بارودی شل زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا
جس کے نتیجے میں 6 بچوں سمیت سات افراد زخمی ہوئے، جن کی عمر 9یا دس سال کے درمیان ہے۔ان میں سمیر احمد ولد محمدصدیق گنائی، مہران احمد ولد شوکت گنائی اور عبید بشیر ولد بشیر احمد بیگ ساکنان لور منڈا اورآکا ش ایوب ولد محمد ایوب راتھر ساکن بدر مونہ شامل ہیں جبکہ دھماکے میں سید زبیر احمد شاہ ولد علی محمد اورخورشید احمدساکنان لورمنڈ ا بھی زخمی ہوئے
۔ مقامی ذرائع کے مطابق ایک کمسن لڑکے کو نازک حالت میں صدر اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا جہاں ا±س کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ عام شہری شدید زخمی ہونے کی خبر پھیلتے ہی لور منڈا میں کہرام مچ گیا ، خواتین سینہ کوبی کرنے لگیں اور اپنے بچوں کو تلاش کرنے لگیں۔
۔اس موقعہ پر یہاں کہرام مچ گیا اور مقامی لوگوں نے زخمیوں کو فوری طور پر گورنمنٹ ماڈل اسپتال ڈورو پہنچایا گیا جہاں انکی ابتدائی مرہم پٹی کی گئی جن میں سے 3کو جی ایم سی اسلام آبادمنتقل کیا گیا۔تاہم میڈیکل سپر انٹنڈنٹ اسپتال ڈاکٹر عبدالمجید میراب کے مطابق تینوں کی حالت مستحکم ہے۔
اس دوران مقامی مظاہرین اور فورسز میں جم کر جھڑپیں ہوئیں۔تصادم آرائی کے باعث سرینگر جموں شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک بند رہا جبکہ اسلام آباد اور کلگام میں انٹر نیٹ سروس معطل رہی۔
قریبی دیہات ڑونگ، بدر مونہ اورسادی واڑہ سے بڑی تعداد میں نوجوان جائے واردات پر پہنچے بھارتی پولیس اور فورسز نے نوجوانو ں کو روکا اور تشدد کیا جسکے نتیجے میں مشتعل نوجوانوں اور فورسز کے درمیان دن بھر جھڑپیں ہوتی رہیں جس کے دوران بھارتی پولیس اور فورسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی گئی۔
ادھر گدر دمحال ہانجی پورہ کولگام میں بھارتی فورسز نے اتوار 26اپریل رات کے دس بجے کے شام کو ایک نوجوان کو ڑہلن اور استھل دیہات کے درمیان شہیدکیا اور اسکی کی لاش بر آمد کی گئی۔تاہم نوجوان کے والدین نے کہا کہ مذکورہ نوجوان بی ٹیک کا طالب علم ہے اور لاک ڈاﺅن سے قبل ہی گھر آیا تھا۔
نوجوان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ مقامی طالب علم ہے جو مہالی پنجاب بھارت میں بی ٹیک کے ساتویں سمسٹر میں زیر تعلیم تھا،اور جس کا والد پولیس میں ایک آفیسر ہے۔
دریں اثناء، بھارتی فوج اور پولیس ا ہکاروں نے پیر کے روز ضلع کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقہ میں جامع تلاشی کارروائی کی اور قبل ازیں جموں۔ پٹھانکوٹ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل بند کردی گئی
سرینگر سمیت کشمیر کے تمام علاقوں میں لاک داﺅن سے وادی بھر میں سکوت کا عالم ہے،جبکہ پولیس نے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میںکاروائی بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔ شہر کیساتھ ساتھ وادی بھر میں اگر چہ ہر طرح کی آمد و رفت پر سخت ترین قدغن عائد کردی گئی ہے اور مکمل طور پر لاک ڈاﺅن پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جارہا ہے تاہم شہر سرینگر میں نقل و حرکت میں کچھ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
بھارتی فورسز اور پولیس ا ہکاروں نے سڑکوں پر خاردار تاریں بچھائی گئی ہیں۔ اسی طرح کی صورتحال دیہات اور دیگر ضلع و تحاصیل صدر مقامات پر بھی ہوتی ہے جہاں شہر سرینگر کے برعکس پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔قصبوں میں سخت ترین لاک ڈاﺅن کا نفاذ کیا جارہا ہے