سرینگر۳۲نومبر ۲۰۲۰ : کولگام سے تعلق رکھنے والا ٹرک ڈرائیور اور کنڈیکٹر گھر سے نکلنے کے بعد دوران سفر گزشتہ چار دنوں سے لاپتہ ہوا اور اہل خانہ نے انہیں تلاش کرنے میں انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔ سی این آئی کو اس ضمن میں کولگام سے نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ محمود پورہ کولگام سے تعلق رکھنے والے ٹرک ڈرائیور اور کنڈیکٹر گزشتہ چار دنوں سے لاپتہ ہیں۔ لاپتہ ٹرک ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے افراد خانہ نے مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ 26سالہ محمد یونس ڈار اور ان کے 18سالہ فیصل حسین ڈار نے اپنی ٹرک زیر نمبر (JK03D-7806میں 14نومبر کو لوڈ کیا اور وہ بھارتی شہرکانپور کیلئے روانہ ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ 18نومبر تک وہ ان کے ساتھ برابر رابطے میں تھے جب انھوں نے وہا ں سے مال لوڈ کرکے کشمیر کی طرف روانگی کی تھی تاہم اس کے بعد ان سے رابطہ منقطع ہو گیا اور 18نومبر کے دن گزرنے کے باوجود بھی ان کا ابھی تک ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ 18نومبر کو انہوں نے کال کرکے بولا ہے کہ وہ واپس آرہے ہیںجس کے بعد گھر والوں کا ان سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بھائیوں سے رابطہ نہ ہونے کے بعد انہوں نے ہر جگہ انہیں تلاش کرنے کی کوشش کی جبکہ ان کے دوستوں وغیر ہ سے بھی پوچھا لیکن کسی کو ان کے بارے میںکوئی علمیت نہیں ہے۔ افراد خانہ نے انتظامیہ کے اعلیٰ افیسران سے اپیل کی ہے کہ دونوں بھائیوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے انسانیت کی بنیادوں پر ان کی مدد کی جائے رشتہ داروں نے میڈیا کو انٹر یو د ےتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے شکایات درج کی ہوئی ہے۔
بھارتی افواج نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں3افراد کی گرفتاری کا وعویٰ کیا ہے۔اس دوران شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے وار پورہ سوپور میں فورسز نے بستی کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کارروائیاں شروع کی ہے
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے چاٹ پورہ میں 21اور22نومبر کی درمیانی رات کو محاصرے میں لے کر تلاشی کاروائی شروع کی ہے۔تلاشی کارروائیوں کے دوران تین افراد سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے فوج فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ہندوارہ کے ایک شخص کی موجودگی کے بارے میں انٹلی جنس اطلاعات کی بنا پر گذشتہ شام دیر گئے مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا ، جو آزادی پسند نوجوانوں کے ساتھ گرم تھا۔اس دوران اطلاع ملنے کے ساتھ آپریشن شروع کیا گیا ہے جس میں تینوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے وار پور سوپور میں بھارتی فوج ،سی آر پی ایف اور ایس او جی اہلکاروں نے سوپور نے وارہ پورہ میں اتوار کے روز محاصرے میں لے کرگھر گھر تلاشی کارروائیاں شروع کی ہے اس دوران تلاشی کارروائیوں کے دوران کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی نہیں لائی گئی ہے اور نا ہی کوئی قابل اعتراض چیز برآمد نہیں کیا گیا ہے
۔ادھرگزشتہ کئی روز سے ڈی ڈی سی انتخابات کے پیش نظر وادی میں تلاشی کارروائیوں اور محاصروں میں تیزی لائی گئی ہے۔اس دوران ترال کے املر ،ستورہ ترال کے علاوہ دیگر کئی گاوں دیہات کو فورسز نے محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشاں لی ہے اس دوران اگر چہ کسی کی گرفتاری عمل میں نہیںلائی گئی ہے تاہم آپریشنوں کا سلسلہ بدستورجاری ہے۔
ادھر جنوبی قصبہ ترال کے شالہ درمن علاقے میں بھی جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے 42آر آر ، 180 بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروںنے مشترکہ طور پر علاقے کا محاصرے کیا۔ گھر گھر تلاشیاں لی جبکہ مکینوں سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی
ضلع پونچھ میں اتوار کے روز ایک بھارتی فوجی اہلکار نے سرکاری بندوق کا استعمال کرتے ہوئے خود پر گولی چلاکر اپنی زندگی ختم کی ہے۔ رواں ماہ میں یہ ایسا دوسرا واقع ہے جس میں کسی فوجی اہلکار نے خود کشی کرلی۔ضلع پونچھ میںتعینات ایک فوجی اہلکار جس کا تعلق39آر آر سے بتایا جاتا ہے ،نے بندوق کا استعمال کرتے ہوئے خود پر گولی چلاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ فوجی اہلکار کی شناخت حولدار رجندر سنگھ کے بطور ہوئی ہے اور اس وقت نمبال پوسٹ سلوٹری کے مقام پر تعینات تھا۔ فوجی اہلکار کی جانب سے خودکشی کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے متعلقہ پولیس نے بتایا ہے کہ اس ضمن میں ایک کیس زیر دفعہ 174درج کرکے معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات جاری ہے اور ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوا ہے کہ فوجی اہلکار نے اس طرح کا سنگین اقدام کیوں ا±ٹھایا۔ یاد رہے کہ رواں ماہ میںجموں کشمیر میں تعینات یہ کسی فوجی کی جانب سے خودکشی کرنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔