سرےنگر، 20دسمبر : چار سالوں کے دوران پیلٹ بندوق کی وجہ سے زخمی ہوئے165افراد کو جے وی سی اور صدر اسپتال سرینگر میں داخل کرنے کا انکشاف ہوا ہے جن میں سے ایک درجن زخمی اپنی آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے ہیں۔ادھر اسی مدت میں صورہ میڈیکل کالج سرےنگر میں ایسے53افراد کو بھی داخل کیا گیا جو مختلف وارداتوں کے دوران گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جبکہ دھماکوں میں زخمی ہونے والے7اشخاص بھی اس فہرست میں شامل ہےں۔اس دوران حق اطلاع قانون کے تحت جانکاری طلب کرنے والے حریت کارکن نے تفصیلات کو نامکمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کئی ایسے افراد سے متعلق انفارمیشن چھپائی گئی ہے جو پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے۔
وادی کشمےر میں آزادی کے لئے عوامی احتجاجی مظاہروں پر بھار تی پولےس کی طرف سے استعمال کئے گئے پیلٹ بندوقوں سے زخمی ہونے والے 165افراد کو سرینگر جے وی سی اورصدر اسپتال میں داخل کیا گیا۔اس حوالے سے ایک حریت کارکن کی طرف سے حق اطلاع قانون کے تحت مانگی گئی جانکاری میں ڈپٹی میڈیکل سپر انٹنڈنٹ جے وی سی میڈیکل کالج ڈاکٹر شفاءاحمد دیوا نے جو تفصیلات فراہم کئے ہیں جس میں کہاگیا ہے کہ سال2010-11میں پیلٹ بندوقوں سے زخمی ہونے والے 100نوجوانوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا جبکہ 2013میں پیلٹ گن سے زخمی ہونے والے 18نوجوانوں کو صدر اسپتال میں داخل کیا گیا۔اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا گیا کہ پیلٹ بندوق سے زخمی ہونے والے 19مریضوں کو بینائی کے شعبے میںداخل کیا گیاجن میں سے 15کو جراحی کا مشورہ دیا گیا۔حق اطلاع قانون کے تحت حاصل کی گئی جانکاری کے مطابق پیلٹ بندوق سے زخمی ہونے والے ایک درجن نوجوانوں کی ایک آنکھ ناکارہ ہوئی جبکہ 2افراد دونوں آنکھوں کی روشنی سے محروم ہو گئے۔حق اطلاع سے متعلق کاپی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آنکھوں یا کسی دوسرے شعبے میں تعینات ڈاکٹروں نے اس حوالے سے گزشتہ4برسوں کے دوران کوئی بھی پیپر پیش نہیں کیا ہے جس میں اس حوالے سے مکمل جانکاری فراہم کی گئی ہویاکوئی جائزہ لیا گیا ہو۔درخواست دہندہ نے اس بات کی جانکاری بھی مانگی تھی کہ پیلٹ بندوق سے جسم کے حساس حصے زخمی ہونے کے بعد ٹھیک ہونے کے کتنے امکانات ہوتے ہیں تاہم جانکاری میں یہ کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے ابھی متعلقہ ماہرین نے کوئی بھی رپورٹ پیش نہیں کی ہے۔اس دوران صدر اسپتال سرینگر کے پبلک انفارمیشن آفیسر نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ4برسوں کے دوران اس اسپتال میں گولیوں سے زخمی ہونے والے 53افراد کو بھی داخل کیا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق سال 2010-11میں 36جبکہ سال2011-12میں ایک اور گزشتہ سال کے دوران 13اور رواں سال کے دوران ابھی تک3ایسے زخمیوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا جو گولی لگنے کی وجہ سے مجروع ہوئے تھے۔
مزےد جانکاری فراہم کرئے ہو ئے کہا گےاکہ سال 2012-13میں مجموعی طور پر ایسے 7افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا جو مختلف دھماکوں کے دوران زخمی ہوئے۔