سرینگر1۱ دسمبر2013: نئی دلی میںپراسراطور لاپتہ ہونے والے 15سالہکشمیری طالب علم نعمان امین والد اپنے بیٹے کی تلاش کیلئے دربدکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور پولیس اور سی آئی ڈی ان کی کوئی مدد نہیں کر رہی ہے پلوامہ کے علاقہ جندوال کارہائشی 15سالہ طالب علم نعمان امین میٹرک کاامتحان دینے کے بعد اپنے ایک رشتہ دار کے ہمراہ گھومنے کیلئے نئی دلی گیاتھا۔ تاہم وہ وہاں لاپتہ ہو اور گزشتہ ایک ماہ سے اس کا کوئی اتہ پتہ نہیںہے۔نعمان کی والدہ بے صبری سے اس کی راہ تک رہی ہے جبکہ اس کا والد گذشتہ25دنوں سے اسے دلی میں تلاش کر رہا تاہم اسکی کوئی سنوائی نہیں ہوپارہی ہے۔نعمان کے والد محمد امین گنائی نے نئی دلی سے مقبوضہ کشمیرمیں اخباری نمائندوں کو ٹیلی فون پر بتایا کہ نعمان 20نومبرکوان کا بیٹا نئی دلی کے علاقے فروٹ منڈی آزادپورمیں اپنی رہائش گاہسے شام 6بجے باہرگیا تھا
جس کے بعد سے اس کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ بیٹے کی گمشدگی کی اطلاع ملتے ہی وہ دیگرکچھ رشتہ داروں کے ہمراہ25نومبر کودلی پہنچے تھے جس کے بعد سے وہ اسکی تلاش میں دردرکی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ انہوںنے اس سلسلے میںپولیس اسٹیشن مہندرپارک دلی میں ایک رپورٹ درج کرائی تھی تاہم ابھی تک نعمان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے ۔محمد امین گنائی نے بتایاکہ انہوںنے دلی پولیس کے علاوہ دلی پولیس کے سی آئی ڈی ونگ اوردلی میں قائم کشمیرپولیس سے بھی رابطہ کیالیکنان کا نابالغ بیٹاہنوزلاپتہ ہے۔انہوںنے بتایا کہ وہ بھارتی وزیرغلام نبی آزاد کے دفتر بھی گئے اور اپنے بیٹے کی گمشدگی بارے انہیں آگاہ کیا تاہم انہوںنے کوئی مدد نہیں کی محمد امین گنائی کاکہناتھاکہ وہ سمجھ نہیں پارہاہے کہ اس کاکم عمر بیٹاکہاں گیا،کون ا±سے لے گیا اورکیوں ؟۔