سرینگر19 اکتوبر: مقبوضہ جموں و کشمیر سرینگر میں ایک مقامی این جی او ہ اور سول سوسائٹی کی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تلاشی کی کارروائیوں کے نام پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خاص طور پر ماورائے عدالت قتل اور کشمیری نوجوانوں کے دوران حراست جعلی مقابلوں میں شہادت اورانہیںجھوٹے مقدمات میں پھنسانے میں ملوث بھارتی فوجیوں، پیراملٹری، پولیس اور ایس او جی اہلکاروں کی ایک لسٹ تیار کر رہی ہے۔
سرینگر میں قائم این جی ا و اور سول سوسائٹی کی تنظیم عالمی اداروں اوراقوام متحدہ کے علاوہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل ،ہیومیں رائٹس واچ اور ایشیاواچ کوبھی یہ فہرست فراہم کرے گی جس میںجموں و کشمیر علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی فوجیوں، پیراملٹری، پولیس اور ایس او جی اہلکار، اور بھارتی ایجنسیوں این آ ئی اے اہلکار وں کی تفصیلات شامل ہیں
رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز اور پولیس کے اہلکار مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین پامالیوں میں ملوث ہیں جنہیں مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے۔مودی کی ہندوتوا بھارتی حکومت،اسکی انتظا میہ ، بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں اور انہیں انکی نوکریوں اور جائیدادوں سے بھی بے دخل کیاجارہاہے۔مقبوضہ کشمیر میں پر امن سیاسی سرگرمیوں پر قدغن عائد ہے اور کشمیریوںکو اظہار رائے کی آزادی اور دیگر بنیادی حقوق پرپابندی عائد ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں سرچ اور تلاشیوں کے آپریشن کے نام پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خاص طور پر ماورائے عدالت قتل ،کشمیری نوجوانوں کو دوران حراست اور جعلی مقابلوں مین شہید کیا جارہاہے اور کشمیری نوجوانوں کو فرضی مقدمات میں پھنسانے میں ملوث پولیس اہلکار اور افسراں ہیں۔
مقامی این جی اوہ اور سول سوسائٹی نے اس سلسلے میں ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ انسانی حقوق کی رضاکار تنظیم سے بھی اس بارے میں
بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات جسمیں بھارتی فوجیوں، پیراملٹری، پولیس اور ایس اوہ جی اہلکار، اور بھارتی ایجنسیاں این آ ئی اے بھی شامل ہے کے نام فہرست تیار کرکے ان کو فراہم کررہی ہے