جموں 9 ستمبر: مودی حکومت نے آج( جمعہ) راجوری قصبے بھارت کے غیر قانونی طور زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کرفیو نافذ کر دیا۔
ہندوتوا آر ایس ایس-بی جے پی اور بجرنگ دل کے غنڈے مسلمانوں کو نماز جمعہ اور دیگردینی فرائض کی ادائیگی سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بھارتی حکومت کی سرپرستی میں اوقاف کی اراضی پر زبردستی قبضہ جمایا ہے اور ضبط کردیا بھارتی بی جی پی کی درخشاں انداربی نے اوقاف کی اراضی پر قبضہ کرایا اور راجوری علاقے میں ایک تار یخی مسجد کی دوبارہ مرمتی تعمیر کر نے نہیں دی جارہی ہے
سانبا ء مین بھی مسجد کی زمین پر قبضہ کرکے ہندوتوا آر ایس ایس-بی جے پی اور بجرنگ دل نے مند ر بنا دیا ہندوتوا آر ایس ایس-بی جے پی اور بجرنگ دل بھارتی ہندوتوا انتظامیہ کے ساتھ مل کر مسلمانوں کی وقف کی پراپر ٹی کو یا تو ضبط کیا جارہا ہے یا ہندوتوا آر ایس ایس-بی جے پی اور بجرنگ دل زبردستی قبضہ کرکے وہاں پر ہندواتا آفس اور مندر بنا ررہے ہیں جو کہ ایک منصوبہ بند سازش کے ہورہا ہے اور مسلمانوں کو دبایا جارہا ہے
راجوری قصبے میںحالات کشیدہ ہیں۔ قصبے میں گاڑیوں کی آمدورفت کو بھی روک دیا گیا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ پولیس کی گاڑیاں شہر میںگشت کر رہی ہیں اور لوگوں کو سڑکوںپر نکلنے سے منع کر دیا گیا ہے