سرینگر 12 مئی 2020 : پلوامی کے علاقہ اونتی پورہ بھارتی فورسز اور پولیس نے چار کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا بھارتی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد اونتی پورہ پولیس نے چار نوجوان ساکنان باتھن کھریو کو حراست میں لے کر ا±ن کے قبضے سے گولہ بارود ضبط کیا۔ پولیس نے اپنے بیان کے مطابق گرفتار شدگان کو آزادی پسندوں کی مدد و اعانت کے کام پر مامور تھے کے الزامات لگائے اور انکے خلاف کیس درج کیا گیا
۔ پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر زیر نمبر 18/2020کے تحت کیس درج کی ہے۔
اسلام آباد )ا ننت ناگ( کے وتہ نارڈ کوکر ناگ اور سرنل بالا میں دو نوجوانوں نے پھانسی پر لٹکا کر زندگیوں کا خاتمہ کیا۔ پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وتہ نارڈ کوکر ناگ میں ا±س وقت خوف وہراس پھیل گیا جب 33سالہ نوجوان کی لاش کمرے میں لٹکتی ہوئے پائی گئی۔ اخباری نمائندے نے بتایا کہ اگر چہ نوجوان کو فوری طورپر اسپتال منتقل کیاگیا تاہم ڈاکٹروں نے ا±سے مردہ قرار دیا۔ پولیس نے کیس درج کی ہے۔ اسی طرح کے اور ایک واقعے میں سرنل بالا کے پی روڑ اسلام آباد میں بھی ایک نوجوان جو پیشہ کے لحاظ سے ایک ڈرائیور تھا کی لاش بھی کمرے میں لٹکتی ہوئے پائی گئی۔ ابتدائی جانچ پڑتال کے دوران پتہ چلا ہے کہ دونوں نوجوانوں نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر پھانسی پر لٹکا کر زندگیوں کا خاتمہ کیا۔
یہاں یہ بات توجہ طلب ہے کہ گزشتہ سال اگست 2019 لاک ڈاون، کرفیو، انڑ نیٹ و گھروں سے باہر جانے پر بندش، تلاشیاں و سرچ آپریشنز کے نتیجے میں وادی کشمیر میں معاشی و سیاسی صورتحال گھمبیر ہو گئی ہے اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں جس وجہ سے نوجوان طبقہ ذہنی کوفت کا شکار ہو گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران ذہنی تناو ہونا قدرتی امر ہے کیونکہ لوگ گھروں میں محصور ہو کررہ گئے جبکہ مختلف پیشوں سے وابستہ لوگوں کے پاس کمانے کے ذارئع بند ہونے سے کھانے پینے کی سہولیات ختم ہوگئے ہیں اور غربت وافلاس بڑہ رہی جس وجہ سے خود کشی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
منگل کو لاک ڈاون کا 52واں دن تھا۔ اس مدت کے دوران وادی کشمیر میں امتناعی احکامات کی عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے پہلے کے ایام میں خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائیاں انجام دی گئیں جس کے دوران سینکڑوں دکانیں سر بمہر اور سینکڑوں گاڑیاں ضبط کی گئیں۔لوگوں کی نقل و حرکت کم کرنے کیلئے انتظامیہ نے ہر سڑک اور ہر ناکے اور چوراہے پر خاردار تاریں بچھا کر رکاوٹیں کھڑا کیں، علاوہ ازیں چیکنگ کے مراحل کو مربوط بنا کر لوگوں کی آمد و رفت کم کردی گئی۔تب سے پوری آبادی محصور ہے اور سرینگر کے علاوہ تمام اضلاع صدر مقامات اور دیگر قصبوں میں ہر طرح کا ٹریفک اور کاروباری و تجارتی سرگرمیاں بند ہیں۔ بھارتی فوج اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈاون کو سخت کرنے کیلئے چپے چپے پر پولیس اور فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔اس طرح کی صورتحال شہر اور قصبوں و دیہات میں ایک جیسی ہے، البتہ دوردراز دیہات میں دکانیں کھلی رہتی ہیں اور لوگ اپنا روز مرہ کا کام کاج کررہے ہیں۔
وادی میں لاک ڈاون کے نتیجے میں زندگی کی رفتار جیسے تھم گئی ہے۔تاہم لوگوں کی آمد و رفت پر مکمل روک لگا دی گئی ہے۔ادھر بارہمولہ کے مختلف علاقوں میں 10گاڑیاں ضبط کیں۔ادھرپولیس نے گاندربل اور سرینگر میں امتناعی احکامات کی خلارف ورزی کرنے والے19افراد کو حراست میں لیا،جن میں12دکاندار بھی شامل ہیں،جبکہ12گاڑیوں کو بھی ضبط کیا۔سرینگر میں پولیس نے جہلم مارکیٹ بٹہ مالو میں12دکانداروں کو حراست میں لیا ،اور پولیس تھانہ شہید گنج میں کیس درج کیا گاندربل میں وحید پورہ اور ددرہامہ میں پولیس نے تعمیراتی میٹریل سے بھری12گاڑیوں کو ضبط کیا،جبکہ7ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا۔