بھارتی شہر دہلی میں گرفتار تینوں کشمیری بے قصور ،فوری طور رہا کئے جائیں - ’کیا کشمیریوں کا دہلی جانا جرم بن گیا ؟‘ برستی بارش میں گرفتار شدگان کے افراد خانہ کا پر نم آنکھوں کیساتھ سرینگر میں احتجاج

 ۸ دسمبر ۲۰۲۰ : سرینگر/ بھارت کے شہر دہلی پولیس نے 3کشمیریوں کو گرفتا ر کیا ہے انکے افراد خانہ اور دیگر رشتہ داروں نے برستی بارش میں سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔گرفتار افراد کے رشتہ داروں اور افراد خانہ نے میڈیا سے کہا ہے کہ تینوں گرفتار کشمیری بے قصور ہیں اور ا±نہیں فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے۔ برستی بارش میں وسطی ضلع بڈگام کے تین کنبوں کے افراد خانہ اور دیگر رشتہ داروں نے منگلور کو سرینگر میں آکر احتجاج کیا۔وہ مطالبہ کررہے تھے کہ بھارت کی دہلی پولیس کی سپیشل سیل کی جانب سے سوموار کے روز دہلی میں گرفتار کئے گئے ا±نکے لخت جگروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔شکر پور دہلی میں دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے 5افراد کو عسکریت پسند کا دعوی کرکے انکو فرضی کیس میں پھنسا کر انکو گرفتار کیا گیا جن میں 2پنجاب اور3کشمیری ہیں۔دہلی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ گرفتاریاں گولیوں کے تبادلے کے بعد عمل میں لائی گئیں۔گرفتار کشمیریوں کے افراد خانہ نے دہلی پولیس کے دعوے کو سفید جھوٹ قرار دیا۔پریس کالونی میں منگل کو برستی بارش میں مذکورہ گرفتارافراد کے افراد خانہ اور دیگر رشتہ داروں نے مظاہرہ کیا۔دہلی میں جو تین افراد گرفتار کئے گئے ،ا±ن کا تعلق بڈگام سے بتایا جاتا ہے۔احتجاجی مظاہرین میں خواتین اور بچیاں زیادہ تھیں ،جن کی آنکھوں سے آنسووں کا سمندر رواں دواں تھا ،یہ کہ رہی تھیں ،جنہیں گرفتار کیا گیا ،وہ بے قصور ہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کا ملی ٹنسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ان کا کہناتھا دہلی پولیس انہیں ملی ٹنسی کے کیساتھ منسلک کررہی ہے جبکہ یہ سفید جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ تینوں کا
 

 کشمیر میں پولیس ریکارڈ صاف ہے۔محمد ایوب پٹھان کے فر زند نے کہا ’ کیا کشمیری دہلی نہیں جاسکتے ہیں ؟،کیا کسی کام کے سلسلے میں دہلی جانا جرم ہے ؟،میرا باپ بینڈ سا چلا رہا ہے ،ملی ٹنسی کا ا±س کا کوئی تعلق نہیں ہے ،وہ ہلی کچھ میٹرل خریدنے گئے تھے ‘۔پٹھان ،تین بچیوں اور 2بچوں کا والد ہے۔شاہستہ زوجہ شبیر احمد کا کہناتھا کہ اس کا شوہر ہر سال اجمیر شریف جاتا ہے ،اس سال ا±نکے ساتھ گاوں کا ایک شہری ریاض احمد گیا ہوا تھا۔انہوں نے کہا ’ان کا شوہر اجمیر شریف گیا جبکہ ریاض کو دہلی سے اپنی تجارت کےلئے کچھ خرید نے کا جانا تھا ‘