بادامی باغ سوپور میں بیس سالہ نوجوان کی نعش پر اسرار طور پر برآمد

 سرینگر نومبر:18بادامی باغ سوپور کے علاقے میں اس وقت سنسنی پھیل گیاجب 20سالہ نوجوان کی نعش بر آمدکی گئی ۔بادامی باغ سوپورکے علاقے میں اس وقت سنسنی دوڑگئی جب مقامی لوگوں نے علاقے میں ایک بیس سالہ نوجوان کی نعش پائی اور اس سلسلے میں پولیس کوآگاہ کیا۔پولیس پارٹی سے پہلے لواحقین نے اس سے بہوشی کی حالت میں سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپورپہنچادیاجہاں ڈاکٹروں نے مزکورہ کومردہ قرار دیا۔پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ بادامی باغ سوپور کے علاقے میں 20سالہ نوجوان کی نعش پائی گئی جس سے لواحقین نے اگرچہ پولیس کئے پہنچنے سے پہلے پہنچادیا جہاں ڈاکٹروں سے اس سے مردہ قرار دیاپولیس کے مطابق دفعہ 174کے تحت کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کی۔۔ اس ضمن میں پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ کیس درج کرلیا گیا ہے اور اس معاملے میں چھان بین شروع کردی گئی ہے اور اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ نوجوان کی موت کی وجہ کیا ہے۔

 
میرا بیٹا بے قصور ہے | دلی میں گرفتار کپوارہ کے نوجوان کے والد کی فریاد
 تاریخ 18 نومبر 2020 سرینگر// بھارتی شہردلی میں کپوارہ اور بارہمولہ کے دو نوجوا نوں کو بھار تی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور گرفتار کئے گئے نوجوان کے والد نے کہا کہ انکا بیٹا بے قصور ہے اور ا±سے فوری طور رہا کیا جائے۔محمد اشرف کھٹانہ کو ایک روز قبل دلی سپیشل پولیس نے گرفتار کیا ہے۔محمد اشرف کے والد بشیر احمد کھٹانہ نے بتا یا کہ انکابیٹا بے قصور ہے۔ان کا کہنا تھا” محمد اشرف مذہبی تعلیم سوپور سے حاصل کررہا ہے ،اور وہ کورونا لاک ڈاﺅن کے دوران گھر آیا تھا،کچھ دن قبل اس کی شادی ہونے والی تھی اور وہ شادی کیلئے ضروری سامان خریدنے کیلئے سرینگر گیا تھا، تاہم جب وہ شام تک گھر واپس نہیں لوٹا تو انہو ں نے اس کو فون کیا ،لیکن اس کا فون بند آیا جس کے بعد محمد اشرف نے کسی نامعلوم فون نمبرسے فون کر کے ہمیں بتایا کہ شادی کیلئے ضروری سارا سامان نہیں ملا اور وہ کل گھر واپس آئیں گے “۔بشیر کھٹانہ کا مزید کہنا ہے کہ 5نومبر کو جب انہو ں نے اس کے فون پر دوبارہ رابطہ کیا ،تو ان سے رابطہ نہ ہوسکا، جس کے بعد انہو ں نے ان کی تلاش شروع کی ،تاہم اس کا کائی سراغ نہیں مل سکا جس کے بعد وہ سخت پریشان ہو گئے اور مقامی پولیس چوکی میں اشرف کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔بشیر کا کہنا ہے کہ 16نومبر کو ان پر اس وقت پہا ڑ ٹوٹ پڑا جب یہ خبر آئی کہ دلی سپیشل پولیس نے ان کے بیٹے کو گرفتار کیا جس کے بعد گھر میں ماحول سوگوار ہو گیا۔اشرف کے والد بشیر احمد کھٹانہ نے کہا کہ میرا بیٹا بے قصور ہے اور اس پر کسی کے ساتھ رابطہ رکھنے کا الزام بے بنیاد ہے۔انہو ں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے بے قصور بیٹے کی رہائی کیلئے ان کی مدد کریں۔ 
 بھارتی دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی ٹیم نے دو مشتبہ افراد کی گرفتاری کرکے ان پر مشتبہ چیزوں کا ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بھارتی دہلی اسپیشل سیل کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر جال بچھا کر پولیس نے دونوں مشتبہ افراد کو گزشتہ رات تقریباً 10بجکر 15منٹ پر سرائے کالے خاں واقع ملینیم پارک کے پاس سے گرفتار کیا ہے۔ جن کی شناخت 22سالہ عبد اللطیف میر اور20سالہ محمد اشرف کھٹانہ کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں جموں و کشمیر کے باشندے ہیں
شمالی ضلع بارہمولہ کے سوپور علاقے میں ایک بھارتی سی آر پی ایف اہلکار نے بدھ کو مبینہ طور خود پر گولی چلاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔یہ واقعہ سوپور کے وڈورہ علاقے میں پیش آیا۔حکام نے مذکورہ اہلکار کی شناخت 42سالہ کانسٹیبل رجت کمار ساکن بھارتی شہر ا±ڑیشہ کے طور کی۔انہوں نے کہا کہ رجت کو اپنے ساتھیوں نے زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے ا±سے مردہ قرار دیا۔
پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔
 ضلع بارہمولہ کے نارواﺅ علاقے میں صارفین نے بجلی کی کٹوتی اوراضافی بلیں موصول ہونے کے خلاف سرینگر مظفرآباد شاہرہ پر احتجاجی دھرنا دیا۔ جس کے نتیجے میں شاہرہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کئی گھنٹوں تک متاثر رہی۔
پلوامہ کے حال گاڑ پوسٹ پراس وقت سنسنی کاماحول پھیل گیا جب محمدیوسف بٹ ولدغلام حسن ساکنہ سگن شوپیاں نامی جموں کشمیر پولیس کے اہلکار کی سروس رائفل سے اچانک گولی نکلی جو اس کے ٹانگ میں پیسوت ہوئی جس سے وہ شدید طورپرزخمی ہو امزکورہ پولیس اہلکارکوقریبی اسپتال پہنچاگیاجہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی مرہم پٹی کے بعداس سے مزیدعلاج کےلئے بون اینڈ جوئن اسپتال منتقل کیا۔ڈی ایس پی پلوامہ تنویراحمدنے ا س بات کی تصدیق کی گارڈپوسٹ پرتعینات پولیس اہلکارسرو س رائفل سے سے گولی نکلنے کے دوران زخمی ہو اہے اور اس سے علاج کےلئے ہڈیوں کے اسپتال برزلہ میں داخل کیاگیاہے جہاں وہ زیرعلاج ہے ار اس کی حالت خطرے سے باہرہے۔
پہلگام میںپی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت جموں وکشمیر میں گجر اور بکروال طبقے سے وابستہ لوگوں کے رہائشی ڈھانچوں کو زمین بوس کر کے یہ جنگل اراضی مودی اپنے ا ن سرمایہ کار دوستوں کو دینا چاہتی ہے جو ان کی مالی مدد کرتے ہیں جو ان کی فنڈنگ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گجر بکروال ہی جنگلوں کے اصلی محافظ ہیں لیکن آج ان ہی کو کھدیڑا جا رہا ہے
 انہوں نے کہا: 'مجھے لگتا ہے کہ مودی بھارتی حکومت ان کو جان بوجھ کر دھکیل رہی ہے تاکہ یہ لوگ بھی سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں ورنہ انہوں نے کبھی کسی تشدد میں حصہ نہیں لیا ہے، یہ لوگ امن پسند ہیں
۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں جو ناجائز کارروائیاں شروع کی ہیں یہ ان ہی کی ایک کڑی ہیں۔محترمہ مفتی نے کہا کہ یہی حال جموں میں بٹھنڈی، سنجواں وغیرہ علاقوں کا ہے جہاں مسلمانوں کی آبادی ہے۔قا
چین نے پھرایک مرتبہ بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنے تنازعہ کو’مناسب اور پر امن طریقے سے‘حل کریں۔بیجنگ نے مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنے موقف کومستقل اورواضح بتاتے ہوئے کہاکہ کشمیر کے معاملے کواقوام متحدہ چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اوردوطرفہ معاہدوں کے مطابق پ±رامن طریقے سے حل کیاجاناچاہئے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڑاو لیجیان نے بیجنگ میں گزشتہ روز ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کامعاملہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین تاریخ سے پیچھے رہ گیا ہے جس کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر ، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابق مناسب اور پر امن طریقے سے حل کیا جانا چاہئے