سرےنگر، اپرےل17, 2016 : کپوارہ کے علاقہ ترہگام بھارتی فورسز کے ہاتھوں گولےوں اور پلٹ گن سے مارے گئے اےک معمر خاتوں سمےت پانچ نوجوانوں اور درجنوں کو شدےدزخمی ہونے کے دوران جہا ں وادی میں درجنو ں شہری پلٹ گن کے قہر کے نتیجے میں اپنی آنکھو ں کی بینائی تک کھوبیٹھے وہیں ہندوارہ و کپوارہ ہلاکتوں کے بعد ترہگام میں گزشتہ روز فورسز کی جانب سے پیلٹ گن کا استعمال کر کے دو نوجوان شدید طور زخمی کردئے جو اس وقت سرینگر کے صدر اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی بینائی متاثر ہونے کو ڈاکٹر خارج از امکان قرار نہیں دے رہے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ترہگام میں ہندوارہ سانحہ کے بعد مشتعل لوگوں اور فورسز کے درمیان خشت باری کے دوران فورسز اہلکارو ں نے بے تحاشہ طاقت کا استعمال کر کے پیلٹ بندوق کا آ زادنہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں دومقامی نوجوان شدید طور زخمی ہوئے جن کی شنا خت دانش اشرف میر اورسجاد احمد ملک کے طور ہوئی۔شدید طور زخمی ہوئے دو نوں نوجوان اس وقت سرینگر کے صدر اسپتال میں زیر علاج ہیں۔سجاد احمد ملک کے والد بشیر احمد ملک نے بتا یا کہ ان کا بیٹا مزدوری کیلئے گیا تھا اور اب واپس گھر لو ٹ رہا تھاکہ اس دوران بارتھی فورسزاہلکار بنہ پورہ ترہگام کی بستی میں داخل ہوگئے اور پیلٹ بندوق کا استعمال کر کے ان کے بیٹے سجاد کو اپنے ہی مکان کے نزدیک شدید زخمی کیا جبکہ اس واقعہ میں ایک اور نوجوان دانش اشرف میر بھی زخمی ہو گیا اور انہیں فوری طور سرینگر کے صدر اسپتال منتقل کیا جہا ں وہ زیر علاج زہیں۔مذکورہ نوجوانو ں کے افراد خانہ نے مےڈےا کو بتا یا کہ ترہگام چوک میں مظاہرےن کو منتشر کر نے کےلئے فورسزنے ٹائر شلنگ کی جس کے دوران لوگ اپنی جان بچانے کے لئے ادھر ادھر بھاگنے لگے کہ اس دوران پیلٹ بندوق سے نکلنے والے آہنی ریزوں سے سجاد اور دانش زخمی ہوگئے اور انہیں اس بات کی فکر و تشویش ہے کہ ان کی بینائی متاثر نہ ہو جبکہ ان کا علاج و معالجہ جاری ہے اور افراد خانہ کے مطابق ڈاکٹروں نے انہیں صا ف طور بتایا کہ ان کی بینائی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کےا ہے
ترہگام میں دن بھر فورسز اور مشتعل نو جو انوں کے درمیان جھڑپو ں کا سلسلہ جاری رہا۔مشتعل لوگو ں کو منتشر کرنے کے لئے فورسز نے زبردست ٹائر شلنگ کی جس کے نتیجے میں دو مقامی نوجوان نذیر احمد شیخ اور ہلال احمد میر زخمی ہوگئے۔مقامی لوگو ں نے کہا کہ پیر 17 اپرےل کی رات گئے دیر فورسزاہلکار طیش میں آگئے اور بستی میں داخل ہو کر نصف درجن مکانو ں میں گھس کر سامان تہس نہس کیا اور تو ڑ پھوڑ کی