سرینگر اور شوپیان میں کریک ڈاﺅن

 

 
سرینگر  26 جنوری 2021 : بھارتی افواج اور پولیس اہکاروں نے سرینگر اور شوپیان کے مختلف علاقوں مین کو محاصرے میں لیکر کریک ڈاوں کے دوران تلاشیاں اور پوچھ تاچھ کی
 شوپیان میںبھاری برفباری کے باوجود دو مقامات کاکریک ڈاﺅن کیا گیا جبکہ سرینگر میں بھی کچھ مقامات پر تلاشیاں لی گئیں۔پولیس سٹیشن شوپیان کے پیچھے کی بستی ڈار محلہ میں سنیچر کی شب خانہ تلاشیاں لینے کے بعد اتوار کی شام ہبڈی پورہ میں بھار تی فورسز کی 44اآر آر، 14بٹالین سی آر پی ایف اور سپیشل آپریشن گروپ نے محاصرہ کیا اور گاﺅں کی ناکہ بندی کر کے گھر گھر تلاشی کارروائی عمل میں لائی۔لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ادھر 62 آر ا?ٓر، سی ٓر پی ایف کی 14 بٹالین اور ایس اوہ جی اہکاروں نے مشترکہ طور حریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے پر شوپیان ضلع کے کیلر علاقے کو محاصرے میں لیا۔پولیس نے بتایا کہ انہیں علاقے میں مشکوک اطلاع ملی، جس کے بعد انہوں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا اور جب فورسز کو علاقہ میں کچھ نہیں ملاا تو فورسز نے علاقہ کا محا صر ہ ختم کیا
سرینگر کے حبہ کدل میں بھی بھارتی فورسز نے مشترکہ تلاشی لی گئی۔علاقہ میں فورسز دستوں نے گاڑیوں کی چیکنگ اور راہ گیروں کی پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے دوران لوگوںکے شناختی کارڈ چیک کئے گئے۔ ادھرآ بی گذر سرینگر میں میںبھی تلاشی آ پریشن کیا گیا

سرینگر کو سخت فوجی محاصر ے میں رکھکر سونہ وار کرکٹ اسٹیڈیم سرینگر اور مولانا آزاد سٹیڈیم جموں کے گردو نواح میں خفیہ کیمرے نصب کرنے کے ساتھ ساتھ بھارتی فورسز اور پولیس ا ہکارو ںکے خصوصی دستوں کو تعینات کردیا گیا تھا۔ 
۔ سرینگر اسٹیڈیم کے گرد ونواح میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ اسٹیڈیم کو 2روز قبل ہی فورسز کے حوالے کیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کے گردونواح علاقوں میں بھی فورسز اور پولیس کے علاوہ دیگرسیکورٹی ایجنسیوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے اور پولیس تھانہ رام منشی باغ سے لیکر ٹی آر سی تک کا راستہ خار دار تاروں سے بندکردیاگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسٹیڈیم کی طرف جانے والے تمام راستوں کو دوپہر سے ہی لوہے کی سلاخوں سے بند کردیا گیا اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے ان راستوں پر موبائیل بنکر رکھے گئے۔ شہر سرینگر میں پولیس اور فورسز چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی باریک بینی سے تلاشی کرتے دیکھے گئے۔ پولیس نے2روز قبل ہی اتھوجن بائی پاس سے گاڑیوں کی نقل و حرکت کو بائی پاس سے منتقل کیا،جبکہ بٹوارہ،پاندریٹھن،سونہ وار ،شیوپورہ،ڈلگیٹ راجباغ،کرسو،اندرانگر،اقبال کالونی سمیت دیگر علاقوں پر فورسز کے پہرے بٹھا دیئے گئے۔ سیول سیکریٹریٹ، اولڈ سیکریٹریٹ، فلائی اﺅر، اسمبلی ہاﺅس کیساتھ ساتھ دیگر اہم سرکاری و غیر سرکاری تنصیبات کو ایک روز قبل ہی فورسز نے اپنی تحویل میں لے لیا اور پیر3بجے کے بعد سی آر پی ایف کی بھاری نفری حساس علاقوں میں تعینات رکھی گئی۔جموں میں بھی سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں،اور کئی روز قبل ہی ہوٹلوں اور دیگر جگہوں کی تلاشیاں لینے کے علاوہ خفیہ کیمروں کو بھی متحرک کیا گیا۔سرینگر سے آنے والی گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشیاں لی جا رہی ہے،جبکہ ہر ایک شخص پر سخت نگاہ رکھی جارہی ہے۔